کمالاتِ سلطان العاشقین | kamalat e Sultan ul Ashiqeen
کمالاتِ سلطان العاشقین
تحریر:فائزہ سعید سروری قادری۔ سوئٹزر لینڈ
حضرت سلطان باھو ؒ رسالہ روحی شریف میں فرماتے ہیں ’’ ہفت ارواح فقرا باصفا فنافی اللہ بقاباللہ محوِ خیال ذات ہمہ مغزبے پوست پیش از آفرینش آدم علیہ السلام ہفتادہزار سال غرق بحرِ جمال بر شجرمرآۃالیقین پیدا شدند‘‘۔
ترجمہ : سات ارواحِ فقرا باصفا فنا فی اللہ بقا باللہ تصورِ ذات میں محو تمام مغز بے پوست‘ حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش سے ستر ہزار سال پہلے اللہ کے جمال کے سمندر میں غرق آئینۂ یقین کے شجر پر رونما ہوئیں۔
یہ سات ارواح روزِ الست سے فنافی اللہ بقا باللہ کے مقام پر ہیں۔ اور ہر دور کے انسانِ کامل کی صورت میں دنیامیں مو جود ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ سے کامل وصال کی وجہ سے اللہ پاک کی تمام صفات ان ارواح میں مکمل طور پر پہلے سے ہی موجود ہوتی ہیں۔ حضرت سلطان باھو ؒ کے قول کے مطابق ’’ نہ وہ خداہیں اور نہ خدا سے جدا ‘‘ اور ’’فقر عین ذات پاک ہے ‘‘۔ انسان کامل بھی فقر میں کامل اکمل ہونے کی بنا پر ذات و صفاتِ الٰہیہ کی مکمل اور جامع تصویر ہوتا ہے۔ صفاتِ الٰہیہ میں سے ایک صفت تمام کائنات پر تصرف بھی ہے۔ تصرف کے معنی کسی چیز پر قبضہ یا اختیار ہے۔ لہٰذا انسانِ کامل اکمل کے تصرف میں دنیا جہان کی تمام اشیا ہیں۔ دورِ حاضر کے انسانِ کامل فقیرِ کامل اکمل سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمدنجیب الرحمن مدظلہ الاقدس ہیں۔ آپ مدظلہ الاقدس نے اپنے تصرفات کو استعمال کرتے ہوئے راہِ فقر میں ایسے ایسے روحانی و باطنی کمالات سرانجام دیئے ہیں جو کسی عام انسان کے وہم و فہم میں بھی نہیں۔ ان کمالات کی بدولت جو ترقی راہِ فقر میں آپ مدظلہ الاقدس کے دور میں ہوئی ہے وہ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی۔ اس مضمون میں آ پ مدظلہ الاقدس کے چند کمالات کا ذکر کیا جارہا ہے کیونکہ تمام کمالات کا ذکر کرنا سمندر کوکوزے میں بند کرنے کے مترادف ہو گا۔ ان کمالات کو زندہ مثالوں سے واضح کرنے کے لیے آپ مدظلہ الاقدس کے مریدین کے مشاہدات سے استفادہ کیا جا رہا ہے جو آپ کی حیاتِ اقدس پر لکھی گئی کتاب ’’سلطان العاشقین‘‘ سے اخذ کئے گئے ہیں اور ساتھ ساتھ راقم الحروف کے ذاتی مشاہدات و تجربات بھی شاملِ تحریر ہیں۔
طالبِ دنیا کو طالبِ مولیٰ بنانے کا کمال
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کاہی کمال ہے کہ آپ نے مجھے اور میرے جیسے کئی دنیا کے طالبوں کو طالبِ مولیٰ بنایا۔ بھائی حافظ حمادالرحمن سروری قادری بھی اپنے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ وہ دنیاکی محبت میں گرفتار غلط صحبت میں اُٹھتے بیٹھتے تھے، حافظِ قرآن تھے مگر اس کا نزول دل پر نہ ہوا تھا۔ لیکن بیعت کے فوراً بعد تمام قرآن دل پر اثر کر نے لگا ۔ برائی اور دنیا کی محبت خود بخود دل سے نکل گئی اور وہ طالبِ دنیا سے طالبِ مولیٰ بن گئے ۔ اسی طرح آپ مدظلہ الاقدس نے محض اپنی نگاہ اور تصور اسم اللہ ذات سے بے شمار مریدوں کے دلوں سے دنیا اور عقبیٰ کی خواہشات نکال کر انہیں سچا طالبِ مولیٰ بنادیا۔
مریدین کی باطنی حالت سے آگاہی کاکمال
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس اپنے مریدین کے باطن میں چلنے والے منفی و مثبت تمام خیالات سے آگاہی رکھتے ہیں۔ اسی لیے مثبت خیالات والے طالب ترقی پاتے ہیں جسے وہ خود محسوس کرتے ہیں اور اگر کسی طالب کے دل میں منفی خیالات آتے ہیں تو آپ مدظلہ الاقدس اپنی بہترین تربیت اور پاکیزہ صحبت کے کمال سے اس کے باطن کا تصفیہ کر دیتے ہیں ۔ آپ کی ذات مبارکہ اس حدیث کے عین مطابق ہے ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس بیٹھنے والا بدبخت نہیں رہتا۔ ‘‘ ( صحیح مسلم)
جو طالب راہِ فقر میں استقامت اختیار کرتا ہے آپ مدظلہ الاقدس اس کے باطن سے تمام باطنی بیماریوں کو دور کر دیتے ہیں اور آپ مدظلہ الاقدس کے نور کی بدولت طالب کی روح کو پاکیزگی ملتی ہے جس کے بعد وہ اللہ کے دربار میں حاضری کے لائق ہوجاتا ہے ۔
گفتگو میں کمال
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی گفتگو مختصر مگر نہایت جامع اور اتنی پُر اثر ہوتی ہے کہ طالبوں کے دل میں اترتی چلی جاتی ہے اور اس کی تاثیر سے ان کی باطنی کیفیات اور ظاہری حالات ہی بدل جاتے ہیں۔ آپ مدظلہ الاقدس ایسی بہترین گفتگو فرماتے ہیں کہ محفل میں موجود ہر طالب کو ایسا لگتا ہے کہ اس کو اس کے سوالات کا جواب اور مسائل کا حل مل گیا۔ میں سوئٹزر لینڈمیں رہتی ہوں جب بھی پاکستان جاتی ہوں اتوار کو خواتین کی محفل میں ضرور شرکت کرتی ہوں۔ محفل کے اختتام پر جب خواتین آپس میں بات چیت کرتی ہیں تو سب ہی خوش اور مطمئن ہوتی ہیں کہ ان کے تمام مسائل کا حل مرشد پاک کی گفتگو میں موجود تھا۔
علمِ لدّ نی کاکمال
علمِ لدّ نی سے مراد وہ علم ہے جو کتب کے مطالعہ سے حاصل نہ ہو بلکہ انسان کے قلب پر اتارا جائے اور یہ بھی میرے مرشد کریم کا ایک کمال ہے کہ انہوں نے بہت سے سچے طالبوں کو ایساعلم عطا کیا جس سے وہ با لکل ناواقف تھے ۔بھائی احسن علی سروری قادری جو کہ فارسی اور عربی سے تقریباًنا واقف تھے لیکن مرشد کریم کے عطا کردہ علمِ لدّ نی کی بنا پر انہوں نے سیّدنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؓ کی عربی کتاب ’’سرّلاسرار‘‘ کا بہترین اُردو ترجمہ کیا اور سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو ؒ کی کتاب امیرالکونین کا اردو ترجمہ کیا اور بہت سی فارسی کتب کا اُردو ترجمہ کررہے ہیں۔
اسی طرح مسز عنبرین مغیث سروری قادری نے ساری زندگی حساب اور شماریات جیسے مضامین پڑھے لیکن علمِ لدّنی کی بدولت حضرت سخی سلطان باھو ؒ کی فارسی کتب کا انگریزی میں ترجمہ کیا اور ’’رسالہ روحی شریف‘‘ جیسی عظیم الشان کتاب‘ جس کو سمجھنا کسی عام انسان کے بس میں نہیں‘ کی شرح بھی کی۔ ناصر حمید سروری قادری ، محمد ساجد سروری قادری ،محسن سعید (احمد علی) سروری قادری، مرزا سلیمان سروری قادری نے اپنے مرشد کریم کے عشق میں جب شاعری کا آغاز کیا تو وہ اس ہنر سے یکسر ناواقف تھے لیکن مرشد پاک نے ایسا علم باطن میں اُتارا کہ آج یہ تمام افراد نعتیہ شاعری کرتے ہیں ۔
جادو اور آسیب سے نجات کا کمال
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے اس کمال کی بدولت بہت سے طالبوں کو آسیب و جادو سے نجات حاصل ہوئی ۔ آپ مدظلہ الاقدس جادو اور تعویز گنڈوں کی صورت میں پیدا ہونے والے شیطانی اثرات کو فنا کرنے پر بھی اختیار رکھتے ہیں۔ بھائی ناصر حمید سروری قادری پر بچپن سے آسیب کا سایہ تھا جوکہ بہت سے عاملوں سے علاج کروانے پر بھی ختم نہ ہوتا تھا۔ یہ آسیب انہیں بہت تکلیف دیتا لیکن بیعت کرنے کے بعد بھائی ناصر حمید کو بغیر کچھ کہے حضور مرشد کریم نے اس نامراد آسیب سے ناصر حمید کی جان چھڑا دی۔ مسز یاسمین سروری قادری کے گھر میں جادو کی وجہ سے عجیب پر اسرار اور آسیبی ماحو ل تھا، کبھی برتنوں کے ٹکرانے کی آوازیں آتیں،کبھی ہوا میں روشن بلب معلق نظر آتا پھر خودہی غائب ہو جاتا لیکن بیعت کرنے کے بعد یہ تمام سلسلے خود بخود ختم ہوگئے۔ میں خود کئی سال جادو کے اثرات کی وجہ سے تکلیف میں رہی لیکن مرشد پاک کی نگاہِ کمال کی بدولت اس اذیت سے چھٹکارا مل گیا۔ الحمد للہ۔
بیماریوں سے نجات کاکمال
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس اپنی اکسیر نگاہ سے جس طرح باطن کی بیماریوں سے نجات دلاتے ہیں اسی طرح اپنے مریدین کی ظاہری جسمانی بیماریوں سے بھی نجات عطا کرتے ہیں ۔ بہت سے مریدین اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ پہلے بیمار رہتے تھے لیکن بیعت کے کچھ عرصہ بعد ان کے امراض ختم ہو گئے۔ جیسے کیپٹن محمد عبداللہ اقبال سروری قادری کو بلڈپریشر کا مرض تھا ہر روز دوائی کھانی پڑتی لیکن بیعت کے بعد خود بخود یہ مرض ختم ہو گیا۔ مسز عنبرین مغیث سروری قادری کا گلہ اکثر خراب رہتا تھا یہاں تک کہ ڈاکٹر وں نے گلے کے کینسر کاشبہ ظاہر کیا تھالیکن بیعت کے بعد گلہ کبھی خراب نہ ہوا نہ ہی دوائی لینی پڑی۔ مجھے Sarcoidoss نامی ایک عجیب بیماری تھی جو دنیا میں کروڑوں میں سے کسی ایک کو ہوتی ہے۔ اس بیماری میں جسم کا ہر حصہ متاثر ہو کر آہستہ آہستہ ناکارہ ہونے لگتا ہے۔ اس کا علاج اب تک دریافت نہیں ہوا۔ بیعت کے کچھ عرصہ بعد ہی میرے مہربان مرشد کے فیضِ بے کراں کی بدولت مجھے اس بیماری سے نجات مل گئی جس نے تمام ڈاکٹروں کو حیران کر دیا۔
عالمِ ارواح پر اختیار کاکمال
سلطا ن العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کو عالمِ ارواح پر بھی اختیار حاصل ہے اور اس کا مشاہدہ بھی کئی لوگوں نے کیا ہے۔ ہمارے ایک بزرگ پیر بھائی محمد امین سروری قادری 19 مئی 2015کو وفات پاگئے ۔ وہ اُوچ شریف کے رہائشی تھے۔ مرشد پاک نے محمد اسد سروری قادری اور محمد فاروق ضیا سروری قادری کو ان کی تدفین میں شرکت کے لیے اُوچ شریف روانہ کیا۔ قل خوانی کے بعد یہ لوگ جب دعا کے لیے ان کی قبر پر پہنچے تو مرشد پاک کی عطا کردہ کشف القبور کی قوت کی بدولت جب محمد اسد سروری قادری نے محمد امین مرحوم کی قبر کا باطنی نظارہ کیا تو دیکھا کہ ان کی قبر ایک کشادہ سبز باغ کی مانند ہے اور محمد امین مرحوم نے بتایا کہ یہ سب مرشد کی مہربانی ہے۔ ان کی قبر سے ہو کر یہ حضرات سیّد محمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانیؒ کے محل پاک پر حاضرہوئے تو مراقبہ کے دوران سیّد محمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانیؒ نے ان سے فرمایا کہ آپ کے مرشد پاک نے محمد امین کی ڈیوٹی اس روحانی دنیا میں ان لوگوں کی تربیت پر لگا دی ہے جو دنیا میں مرشد کو نہ پاسکے اور جن کا باطنی سفر ادھورا ہے۔ یعنی میرے مرشد پاک کا فیض عالمِ ارواح میں بھی جاری ہے۔ سبحان اللہ
اسی طرح میری چھوٹی بہن سبین سروری قادری بیعت کے کچھ مہینوں بعد ہی وفات پاگئی تھی۔ میری بڑی بہن مسز عنبرین مغیث سروری قادری نے اور میں نے باطنی طور پر اسے دیکھا کہ شروع شروع میں وہ اپنے چھو ٹے چھوٹے بچوں کے لیے بہت پریشان ہے۔ لیکن جب کچھ عرصے بعد مراقبے میں ان سے ملاقات ہوئی تو دیکھا کہ وہ مرشد پاک کی مہربانی سے پر سکون ہے اور اسکو حضرت بی بی فاطمہؓ کے سپرد کردیا ہے اور عالمِ ارواح میں بھی اسکی تربیت جاری ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ میری بہن مسز عنبرین مغیث سروری قادری نے پاکستان میں اور میں نے سوئٹرز لینڈ میں مختلف اوقات میں مراقبے کیے لیکن تھوڑے سے ردو بدل کے ساتھ ہماری بہن سبین سروری قادری کا ایک جیسا ہی حال دیکھا۔
سات سمندر پار مریدین پر اختیار کا کمال
میرے مرشد کریم سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے مریدین پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مختلف ملکوں میں بھی قیام پذیر ہیں۔ اور یہ آپ مدظلہ الاقدس کا ہی کمال ہے کہ سات سمندر پار رہنے والوں پر بھی آپ کی توجہ اور اختیار اتنا ہی کامل ہے جتنا پاکستان میں رہنے والوں پر۔ علی رضا سروری قادری جو کہ پہلے انگلینڈ میں قیام پذیر تھے، بتاتے ہیں کہ وہ کچھ عرصہ سے اپنے حالات کی وجہ سے بہت پریشان تھے ۔ ایک دن جم میں ورزش کرنے کے دوران انہوں نے مرشد پاک کو اپنے سامنے پایا اور آپ مدظلہ الاقدس نے فرمایا ’’علی بیٹا خوش رہا کرو‘‘۔ علی رضا سروری قادری کہتے ہیں کہ اس کے بعد ان کی تمام پریشانی ختم ہو گئی اور ان کو سکون مل گیا۔
میرے شوہر سعید احمد نے سوئٹزر لینڈ میں حضور مرشد پاک کی مہر بانی سے ریسٹو رنٹ لیا تو دل میں ایک خواہش شدت سے ابھری کہ کاش حضور مرشد پاک بھی کبھی میرے ریسٹورنٹ میں آئیں۔ دن بدن یہ خواہش شدت پکڑتی جا رہی تھی۔ چند مہینوں میں ہمیں احساس ہوا کہ کچھ لو گ حساب کتاب میں گڑ بڑ کررہے ہیں جو کہ ہماری پکڑ میں بھی نہیں آرہے تھے ۔ ایک دن دل میں یہی خواہش لیے کہ کبھی مرشد پاک بھی ریسٹورنٹ میں آئیں‘ میں وہاں گئی تو کچھ دیر بعد میں نے دیکھا کہ مرشد پاک سلطان العاشقین وہاں تشریف فرما ہیں اور حساب کتاب چیک کر رہے ہیں۔ دل کو ایک عجیب سی خوشی اور سکون محسوس ہوااور ساتھ ہی یہ منظر غائب ہو گیا لیکن میں نے اپنے ارد گرد حضور مرشد پاک کے وجود کو شدت سے محسوس کیا ۔اس کے کچھ دن بعد ہی گڑبڑ کرنے والے لوگ پکڑے گئے اور حساب کتاب درست ہو گیا۔
روحانی محفل
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی روحانی محفل مریدین کے سکون کاباعث بنتی ہے۔ اگر ہم کتاب ’’ سلطان العاشقین‘‘ کا مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ ایک مشاہدہ ایسا ہے جو تمام مریدوں کا مشترکہ ہے کہ بیعت کے بعد اور آپ کی محفل سے آنے کے بعد دل کو ایک عجیب سی روحانی کیفیت ملتی ہے اور تمام جسم سکون کی سی حالت میں ہو تا ہے۔ جو لوگ آپ مدظلہ الاقدس کے ساتھ ملک کے دور دراز علاقوں کے تبلیغی دوروں پر جاتے ہیں وہ یہ مشاہدہ کرتے ہیں کہ ان کو نہ تو تھکاوٹ ہوتی ہے اور نہ ہی گرمی یا سردی کی شدت تنگ کرتی ہے۔ اور یہ سب آپ کے قرب کا کمال ہی تو ہے ۔
خواہشات کی تکمیل کا کمال
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس اپنے مریدین کی دلی خواہشات سے بخوبی واقف ہیں اور ان کی جائز خواہشات پوری کروانے کا بھی کمال رکھتے ہیں۔ جیسا کہ بھائی مرزا سلیمان سروری قادری لکھتے ہیں:
’’میری والدہ کو برین ہیمبرج ہو گیا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ بچنے کی امید کم ہے۔ میرے پاس علاج کے پیسے نہ تھے۔ ہسپتال میں بہت رویا اور مرشد پاک سے مہر بانی کی التجا کی۔ روتے روتے میں نے آنکھیں بند کیں تو مرشد پاک کو دیکھا، انہوں نے فرمایا ’’پریشان مت ہو‘‘ اور مسکرائے۔ جیسے ہی آنکھیں کھولیں تو دل کو جیسے سکون آگیا ۔ اور کچھ ہی دیر بعد میرا ایک دوست مجھے ادھار کی رقم واپس کر گیا جو کہ بہت عرصے سے مطالبے کے با وجود بھی واپس نہ کررہا تھا۔‘‘
اسی طرح مسز ارم عامر سروری قادری بتاتی ہیں کہ ان کی تین بیٹیاں تھیں اور بیٹے کی خواہش تھی۔ بیعت کے بعد مرشد پاک نے دل میں اللہ کی طلب ایسی ڈالی کہ بیٹے کی دنیاوی خواہش سے دھیان ہٹ گیا۔ لیکن مرشد پاک تو پرانی دلی آرزو سے واقف تھے اس لیے کچھ عرصے بعد اللہ نے آپ مدظلہ الاقدس کے طفیل اولادِ نرینہ سے بھی نواز دیا ۔
حادثات سے حفاظت
سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھوؒ اپنی کتب میں مرشد کامل کے اس کمال کا بھی ذکر کرتے ہیں کہ وہ بچا لیتا ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے کئی مریدین نے آپ کے اس کمال کا مشاہدہ کیا ہے۔ محمد ساجد سروری قادری موٹر سائیکل پر اپنی فیملی کے ساتھ کہیں جا رہے تھے۔ شدید حادثے میں موٹر سائیکل کو تو بہت نقصان پہنچا لیکن ان کی معصوم بچیاں سڑک پر گِرنے کے باوجود خراش تک سے محفوظ رہیں۔ اسی طرح کے مشاہدے ڈاکٹر حامد جمیل سروری قادری کو بھی ہوئے کہ ان کی سواری تو حادثے میں تباہ ہو گئی لیکن انہیں اور ان کی فیملی کو کوئی نقصان نہ پہنچا۔
فیض جاری کروانے کا کمال
سلطان العاشقین کا ایک اور کمال بہت قابل ذِکر ہے ۔ سروری قادری مشائخ میں سے ایک بہت اعلیٰ قدر اور کامل اکمل مرشد گزرے ہیں جن کو دنیا سلطان التارکین حضرت سخی سلطان سیّد محمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانی ؒ کے نام سے جانتی ہے ۔ دنیا میں بڑھتی ہوئی مادیت پرستی اور غلط پیروں کی وجہ سے سیّد محمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانی ؒ نے دنیا سے مکمل توجہ ہٹالی اور آپؒ کے محل مبارک سے فیض کا سلسلہ بند ہو گیا تھا۔ اس کے متعلق کتا ب ’’سلطان العاشقین‘‘ میں یوں بیان کیا گیا ہے ’’سلطان التارکین حضرت سخی سلطان سیّد محمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانی ؒ نے لوگوں کی طلبِ دنیا اور حبِّ دنیا کی وجہ سے اپنے مزار سے فیض کا سلسلہ 1942سے بند کر رکھا تھا ۔ جب لوگ مادہ پرست ہو جاتے ہیں اور روحانی فیض کی کسی کو طلب نہیں رہتی تو اولیا کاملین بھی اپنا روحانی فیض بندکر دیتے ہیں ‘‘ ۔
سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے ان کے مزار کی نئے سرے سے تعمیر کروائی اور فیض دوبارہ جاری کرنے کی التجا کی۔ آپ مدظلہ الاقدس کی التجا بہت محبت سے مان لی گئی اور سیّد محمد عبداللہ شاہ مدنی جیلانی ؒ کے مزار سے فیض دوبارہ جاری ہو گیا۔ اب طالبانِ مولیٰ محل پاک پر جا کر جو بھی مانگتے ہیں میرے مرشد پاک کی محبت کی وجہ سے ان کی مراد پوری کی جاتی ہے ۔
فقر میں ترقی کا کمال
فقر کی راہ میں جو ترقی سلطان العاشقین کے زمانے میں ہوئی ہے وہ آج سے پہلے کبھی نظر نہیں آئی ۔ آپ مدظلہ الاقدس نے اپنی انتھک محنت اور بے انتہا فہم و فراست کی بنا پر فقر کو ترقی کی جس راہ پر گامزن کیا ہے نہ ہی ایسا کبھی ہوا ہے نہ ہی ہو گا ۔
ذیل میں چند اقدامات کا مختصر جائزہ لیتے ہیں :
* آپ مدظلہ الاقدس نے مختلف مشائخ کی کتب کا نئے سرے سے آسان فہم اردو اور انگریزی میں ترجمہ کروایا تا کہ ہر خاص و عام ان سے استفادہ حاصل کر سکے ۔
* آپ نے آن لائن بیعت کا سلسلہ شروع کیا ۔ اس سے پہلے لوگ سینکڑوں میل کا سفر کرکے بیعت کے لیے حاضر ہوتے تھے لیکن آپ نے پاکستان سے باہر مقیم لوگوں کے لیے بیعت کو آسان بنا دیا۔
* ملٹی میڈیا اینڈ ڈیزائن ڈویلپمنٹ کا کام شروع کروایا تاکہ اسکے ذریعے تعلیمات فقر کو دنیا بھر کے طالبوں تک پہنچایا جا سکے۔
* وکی پیڈیا دنیا بھر میں سب سے زیادہ جانا جانے والا اور استعمال ہونے والا انسائیکلو پیڈیا ہے ۔ سلطان العاشقین کے حکم سے اور آپ کی زیرِ نگرانی وکی پیڈیا پرمو جود فقر و تصوف کے بہت سے حقائق اور اصطلاحات کو درست کیا گیا ۔
* سوشل میڈیا (فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام، یوٹیوب، ڈیلی موشن اور ٹمبلر وغیرہ) کے ذریعے فقر کی تعلیمات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جا رہاہے ۔
* فقر کو سمجھنے اور اسکی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے آپ مدظلہ لاقدس نے بے شمار کتب لکھی ہیں ۔ جن کو نہ صرف کتابی صورت میں شائع کروایا گیا بلکہ آن لائن پڑھنے کی سہولت بھی مہیا کی۔
* سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو ؒ کے مکمل کلام کو بہترین نعتیہ انداز میں پڑھنے کا حکم دیا۔ اسکی ویڈیوز بنا کر ڈیجیٹل میڈیا پر چلائی گئیں ہیں۔
جس طرح سلطان العاشقین نے اپنی زندگی فقر کے لیے وقف کر دی ہے اسکی مثال نہیں ملتی اور نہ ہی اتنے کمالات کا اظہار آج تک کسی مرشد سے ہوا ہے البتہ طوالت کی وجہ سے سب کو بیان نہیں کیا گیا۔ اللہ آپ مدظلہ الاقدس کا سایہ ہمارے سروں پر ہمیشہ سلامت رکھے اور آپ کو صحت و تند رستی و کامیابی سے نوازے۔ آمین
استفادہ کتب:
کتاب: سلطان العاشقین ۔مطبوعہ سلطان الفقر پبلیکیشنز