مومن
مومن
مومن وہ ہے جو فنا فی الرسول ہو یعنی صاحبِ لولاک ہو۔
مسلمان کو ہر کوئی پہچانتا ہے اور مومن کو صرف اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم۔
مومن صرف اللہ کی رضا پر چلتا ہے۔ وہ اپنے اور اپنے اہلِ خانہ کے لیے کچھ نہیں مانگتا بلکہ ہمیشہ رضائے الٰہی کے سامنے سرِتسلیم خم کردیتا ہے۔
مصیبت و بلا کے وقت صرف مومن ہی ثابت قدم رہ سکتا ہے۔
مسلمان اللہ کا منتظر رہتا ہے اور مومن کا اللہ منتظر رہتا ہے۔
مسلمان صرف زبان سے کلمہ پڑھتا ہے اور مومن قلب اور زبان دونوں سے۔
مقام و مرتبے کی خواہش کرنا مومن کے لیے جائز نہیں۔ جو مقام اللہ بغیر مانگے خود عطا کرے اس میں عزت ہوتی ہے اور جو بندہ خود مانگے اس میں ذلت ہوتی ہے۔
اللہ تعالیٰ مومن کو کوئی تکلیف دیتا ہے تو اسے پاکیزہ بنانے کے لیے دیتا ہے۔
کلمہ طیب سے کلمہ شہادت تک مسلمان سے مومن تک کا سفر ہے۔
مومن ظاہر و باطن دونوں میں کامل ہوتا ہے۔ ظاہر میں دنیا کے ساتھ چلتا ہے باطن میں اللہ پاک کو پالیتا ہے۔
مومن کا ہر عمل، سونا جاگنا، کھانا پینا اور اٹھنا بیٹھنا صرف اللہ کے لیے ہوتا ہے۔
جو تکلیف مومن کو آتی ہے وہ آزمائش ہوتی ہے اور جو دنیادار کو آتی ہے وہ مصیبت اور عذاب ہوتا ہے۔
مومن ہر حالت میں عاجزی میں رہتا ہے۔ خواہ کسی بھی مقام پر پہنچ جائے یہی سمجھتا ہے کہ میں کچھ نہیں۔
مومن جتنا اللہ کے قریب ہوتا ہے اتنا ہی بڑا صاحبِ شریعت ہوتا ہے۔
بندۂ مومن اللہ کی ذات میں اتنا گم ہوتا ہے کہ اسے ایمان کی راہ میں آنے والی تکلیفوں کا احساس بھی نہیں ہوتا۔
اللہ مومن کی ذرا سی پریشانی پر اس کے گناہ معاف فرما دیتا ہے۔
بندئہ مومن جتنا عارف ہوتا ہے اتنا ہی عاجز ہوتا ہے۔
عزت صرف رسولؐ اور مومنین کی ہے۔